گاڑی اسٹارٹ کرنے کے لئے آنکھ کا اشارہ کافی ہے

شاعر مشرق علامہ اقبال نے کہا تھا آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آسکتا نہیں ……محوِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی،سو دنیا کیا سے کیا ہونے کے مراحل جس تیزی سے طے کررہی ہے اس کا احاطہ کرنے سے عام انسانی ذہن قاصر ہے۔

ابھی حال ہی میں اسمارٹ ڈیوائسز کی چینی کمپنی آنر نے اسپین میں موبائل کی اسکرین پر آنکھ کے اشارے سے گاڑی خود اسٹارٹ ہونے اور چلنے کی نمائش کی۔

اس حیران کن تجربے نے جس طرح آرٹیفیشل انٹیلیجنس آئی ٹریکنگ کے استعمال کو یقینی بنایا اس کا جواب جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہی مل سکتاہے۔

ایک مصدقہ رپورٹ کے مطابق آنر مسلسل ان طریقوں کی آزمائش کر رہا ہے جو مصنوعی ذہانت کو کام میں لا کر نت نئے استعمالات کی راہ ہموار کرسکیں۔

اب اسمارٹ فون کے ذریعے مصنوعی ذہانت کے تحت آنکھ کا اشارہ گاڑی کو سمجھانے کا تجربہ کمپنی کے لئے ایک سنگ ِ میل بن گیا ہے۔اسی رپورٹ کے مطابق آنکھ کے اشارے سے گاڑی ریورس ہوکر واپس پیچھے بھی آسکتی ہے۔

اس گراں قدرتجربے کے لئے آنر کا پرومیجک سکس اسمارٹ فون استعمال کیا گیا۔