صحرائے چولستان میں دھول اڑاتی ، فراٹے بھرتی ہچکولے کھاتی بھاری بھرکم گاڑیوں کے اعصاب شکن مقابلے ہوئے۔
جیپ ریلی کے پانچوں دن جنگل میں منگل کا نظارہ دکھائی دیا، آخری روز پری پیئرڈ کیٹگری کے فائنل راؤنڈ کے مقابلے میں زین محمود نے مجموعی طور پر 462 کلومیٹرز کا ٹریک 3 گھنٹے 51 منٹ اور 42 سیکنڈز میں طے کرکے چولستان کے سلطان ہونے کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
اس موقع پر زین محمود نے نجی چینل سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پچھلے کئی مقابلوں میں وہ سیکنڈوں کے مارجن سے نہ جیت سکے تھے اس مرتبہ مقابلے کے لیے مصمم ارادہ کیا ہوا تھا، اللہ پاک نے مدد کی، ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا۔
زین نے کہا کہ انھیں انٹرنیشنل ریسز کی بھی آفرز ہیں بہت جلد ان کی ٹیم ”ٹیم ایشیا“ دبئی کے صحرا میں گاڑی دوڑاتے دکھائی دے گی۔لیڈیز کیٹیگری میں کامیابی حاصل کرنے والی ماہم شیراز کراچی سے وکالت کی ڈگری حاصل کررہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ چار سال سے مختلف ریسز میں حصہ لے رہی ہیں، خواتین کی تعداد بڑھنے سے مقابلے بہت دلچسپ ہوگئے ہیں، سلمٰی مروت کو ہرانا چیلنجنگ تھا۔
انگلینڈ سے آئی ہوئی زنیرا محمود جو زین محمود کی بہن ہیں کہتی ہیں کہ پہلی مرتبہ ٹرک ریس میں حصہ لیا جس کا تجربہ زبردست رہا۔ زنیرا نے کہا کہ انھوں نے بائیک کبھی نہیں چلائی البتہ ٹرک چلانے کی ماہر ہوگئی ہوں، انھوں نے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنی ڈرائیونگ مہارت کا مظاہرہ کیا۔
ایک اور ٹرک ڈرائیور عائشہ کہتی ہیں کہ وہ اس کھیل میں اپنے شوق سے آئی ہیں، وہ زبان سے زیادہ گاڑی تیز چلاتی ہیں مگر نیویگیشن کے بغیر ایسا ممکن نہیں، کو ڈرائیور کے بغیر ڈرائیو کرنا اپنے آپ کو مشکل میں ڈالنے کے برابر ہے۔