وہ 10 جانور جن کی عمریں انسانوں سے بھی لمبی ہوتی ہیں
آپ یقینا جانتے ہوں گے کہ کئی جانوروں کی عمریں انسانوں سے زیادہ ہوتی ہیں، تاہم ان میں اکثر جانوروں کی عمریں لمبی ہونے کا راز ان کی سستی اور کاہلی بتایا جاتا ہے۔ ایسے ہی 10جانوروں کی فہرست ٹائمز آف انڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کی ہے۔
بو ہیڈ وہیل
بو ہیڈ وہیل کی عمر 200سال تک ہوتی ہے۔ یہ ٹھنڈے آرکٹک میں پائی جاتی ہے۔ اس کی طویل العمری کی وجہ اس کا بڑا سائز اور سست میٹابولزم ہے۔
گالاپیگوس کچھوا
اس قسم کے کچھوئوں کی عمر ڈیڑھ سو سے 200سال تک ہوتی ہے۔ یہ زیادہ تر گالاپیگوس جزیرے پر پائے جاتے ہیں۔ ان کا نام بھی اسی مناسبت سے رکھا گیا ہے۔
گرین لینڈ شارک
شمالی بحر اوقیانوس کے ٹھنڈے پانیوں میں رہنے والی اس مچھلی کی عمر 400سال تک ہوتی ہے۔ اس طرح یہ روئے ارض پر ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں میں طویل ترین عمر پانے والا جانور ہے۔
سمندری گھونگھا
گہرے سمندروں میں پرسکون زندگی گزارنے والے ان گھونگھوں کی عمر 500سال تک ہوتی ہے۔ یہ زیادہ تر شمالی بحر اوقیانوس میں پائے جاتے ہیں۔ان کے بڑے ہونے اور افزائش نسل کا عمل بہت سست ہے، جس کی وجہ سے ان کی عمر اتنی زیادہ ہوتی ہے۔
ریڈ سی ارچن
یہ دنیا کے مختلف حصوں میں پایا جاتا ہے، جس کی عمر ڈیڑھ سو سے 200سال تک ہوتی ہے۔ ان کی نشوونما بھی بہت سست روی سے ہوتی ہے اور ان کا میٹابولزم بھی بہت سست ہوتا ہے۔
کوئی فش
سین ڈیاگو چڑیا گھر کی ویب سائٹ کے مطابق کوئی فش کی عمر 200سال تک ہو سکتی ہے۔
مکوس
یہ طوطوں کی ایک مخصوص قسم ہے۔ نیلے، سنہرے، پیلے، سبز اور سرخ رنگوں کا حامل یہ طوطا بہت خوبصورت ہوتا ہے۔ قید میں یہ طوطا80سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔
ایلڈابرا جائنٹ کچھوا
کچھوئوں کی یہ قسم سیشیلس میں پائی جاتی ہے۔ ان کی عمریں 130سے ڈیڑھ سو سال تک ہوتی ہیں۔ یہ دیگر جانوروں سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ ان کا سست میٹابولزم اور انتہائی سست حرکت ان کی طویل عمر کا راز ہیں۔
ٹواٹارا
ڈائنوسار کی شکل جیسا یہ جانور 100سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ زمین پر پائے جانے والے قدیم ترین جانوروں میں سے ایک ہے۔
جیوڈکس
یہ بھی گھونگھے کی طرح کا ایک سمندری جانور ہے، جس کی عمر 100سے ڈیڑھ سو سال تک ہوتی ہے۔