روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی

غیر یقینی سیاسی صورت حال اور آئی ایم ایف کے ساتھ متوقع معاہدے میں مشکلات سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے انٹربینک میں ڈالر مضبوط جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا رہا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ متوقع معاہدے اور سیاسی غیریقینی صورت حال کم ہونے سے مستقبل میں پاکستانی بانڈز کی قدر میں اضافے سے متعلق بینک آف امریکا کی مثبت رپورٹ کے باوجود منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور رہا تاہم اوپن مارکیٹ میں اسکے برعکس ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 25 پیسے کی کمی سے 278روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران رسد میں بہتری اور مارکیٹ میں طلب بڑھنے کی وجہ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 07پیسے کے اضافے سے 279روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کے مقابلے میں ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے اوپن ریٹ 24پیسے کی کمی سے 282روپے 04پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 5ستمبر 2023 سے اب تک ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر تسلسل سے تگڑا ہورہا ہے اور اس مدت کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 9.94 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔