گینگسٹر کی فائرنگ سے اپنی جان گنوانے والے پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قریبی دوست قاتلانہ حملے میں بچ نکلے۔
پنجابی موسیقار اور گیت نگار بنٹی بینس جو کہ سدھو موسے والا کے قریبی دوست رہے ہیں، وہ موہالی میں ایک مہلک قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ بنٹی پنجاب کے موہالی کے سیکٹر 79 کے ایک ریسٹورنٹ میں تھے جہاں ان پر قاتلانہ حملہ ہوا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق موسیقار اس حملے میں محفوظ رہے اور وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ حملے کے بعد بنٹی بینس کو دھمکی آمیز فون کال بھی موصول ہوئی، جس میں ان سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔
بنٹی نے اس حملے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروادی ہے اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ رپورٹ میں حملے کے ویڈیو شواہد بھی دکھائے گئے، جہاں لکڑی کے فریم میں لگی گولی سے شیشے کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
موسیقار کو یہ دھمکی مبینہ طور پر لکی پٹیال نامی شخص کے نام سے دی گئی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس نام کے شخص کے لارنس بشنوئی اور بمبیہا کے گروہوں سے قریبی روابط ہیں۔واضح رہے بنٹی بینس کا جاں بحق ہونے والے سدھو موسے والا سے گہرا تعلق تھا وہ آنجہانی گلوکار کی زندگی میں ان کے کام اور کاروباری معاملات کو سنبھالتے تھے۔ انھیں پروڈیوسر اور ٹیلنٹ مینیجر کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔