کراچی میں 9مارچ سے سردی کی نئی لہرکا سلسلہ داخل ہوگا

قطبی اور معتدل آب و ہوا میں موسم سرمااپنا رنگ جما رہا ہے۔اسے کچھ لوگ سال کا تاریک ترین موسم بھی کہتے ہیں۔اگر چہ سردیوں کا آغازموسم خزاں کے بعد اور بہار سے قبل ہوتا ہے۔

لیکن سرما اپنے ساتھ نئے رکھ رکھاؤ اورایک مختلف ومنفرد ثقافت بھی لے کر آتا ہے۔ماہر موسمیات کے مطابق یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ایک نصف کرہ سورج سے دور ہوتا ہے۔

اس موسم میں عام طور سے بارش بھی ہوتی ہے مگر یہ مخصوص علاقوں کی آب وہوا پر منحصر ہے۔وطنِ عزیز پاکستان میں ابھی جس طرح طوفانی بارش نے ہیبت ناک منظر پیدا کئے رکھا وہ دل ودماغ میں اچھی طرح محفوظ ہے۔یہاں تک کہ میگا سٹی کراچی بھی دو تین روز کے لئے بند ہوگیا تھا۔

اب حالیہ دنوں سرد ہواؤں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔کئی افراد تو سردیوں کے جانے کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ اس کی ایک وجہ بڑھتا ہوا انفلوئنزا بھی ہے۔جو بلا تفریق سب کو متاثر کررہاہے۔

تاہم آج کی تازہ خبر یہ ہے کہ سردی نے دوبارہ کراچی میں پنجے گاڑنے کا انتظام کرلیا ہے۔کیونکہ ملک میں نو مارچ کو ایک دوسرا مغربی سلسلہ بلوچستان کے راستے داخل ہونے والا ہے۔ جو کراچی سمیت دیہی سندھ تک پھیل جائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے ایک نیا مغربی سلسلہ بھی بلوچستان کے راستے ملک میں داخل ہوگا۔

لیکن داخل ہونے والا سسٹم صرف بلوچستان پر ہواؤں اور بارش کی شکل میں اثرات پیدا کرسکتا ہے۔دوسری جانب کراچی میں کوئٹہ سے چلنے والی ہواؤں کی رفتارمیں دوبارہ اضافہ ہوگیا ہے۔

اور اس وقت شمال مشرقی سمت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار پچیس کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی جارہی ہے۔اسی ضمن میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دن میں زیادہ تر وقت چلنے والی ہواؤں کی رفتارچالیس کلومیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔

جبکہ تندوتیز ہواؤں کے سبب درجہ حرارت میں کمی کا امکان بھی ہے۔علاوہ بریں موجودہ سردی کی لہر کل تک برقرار رہ سکتی ہے۔جبکہ آج کم سے کم درجہ حرارت تیرہ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔