سال 2050 تک دنیا کے کئی بڑے ساحلی شہر ڈوبنے کا خدشہ

موسمیاتی تبدیلی سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اور ان کا پانی سمندر میں شامل ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں دنیا کے کئی ساحلی شہروں کے ڈوبنے کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

برطانوی ریسرچ جرنل ’نیچر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا کے کئی ساحلی شہروں میں رہنے والے 2050ء تک بڑے سیلاب کا سامنا کر سکتے ہیں۔

اس تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ساحلی علاقوں کے ساتھ لگنے والے سمندروں کی سطح میں اضافے کا امکان ہے جس سے نہ صرف امریکا کے بڑے ساحلی شہروں میں تباہ کن سیلاب کے امکانات بڑھ جائیں گے بلکہ ان کے ڈوب جانے کا بھی خطرہ ہے۔اس تحقیق میں سیلاب سے آنے والی اگلی تین دہائیوں میں 5 لاکھ لوگوں کے متاثر ہونے اور نجی املاک کو نقصان پہنچنے کی بھی پیشگوئی کی گئی ہے۔

اس تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، امریکا میں اس وقت 32 میں سے 24 ساحلی شہر ایسے ہیں جو سالانہ دو ملی میٹر سے زیادہ پانی میں ڈوب رہے ہیں۔

ان شہروں میں بوسٹن، نیو یارک سٹی، جرسی سٹی، اٹلانٹک سٹی، ورجینیا بیچ، ولیمنگٹن، مرٹل بیچ، چارلسٹن، سوانا، جیکسن ویل، میامی، نیپلز، موبائل، بلوکسی، نیو اورلینز، سلائیڈل، لیک چارلس، پورٹ آرتھر، ٹیکساس سٹی گیلوسٹن، فری پورٹ، کارپس کرسٹی، رچمنڈ، آکلینڈ، سان فرانسسکو، ساؤتھ سان فرانسسکو، فوسٹر سٹی، سانتا کروز، لانگ بیچ، ہنٹنگٹن بیچ، نیوپورٹ بیچ، اور سان ڈیاگو شامل ہیں۔