پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مردوں کی کرکٹ ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچ کی تقرری کی کوششوں کو ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے اعلیٰ عہدے کے لیے بورڈ کی پیشکش ٹھکرا دی۔ ڈیرن سیمی جو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے ہیڈ کوچ بھی ہیں، نے اس لیے انکار کیا کیونکہ ان کا ویسٹ انڈیز بورڈ کے ساتھ موجودہ معاہدہ ہے جس میں وہ ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی ٹوئنٹی آئی ایس میں سائیڈ کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پی سی بی نے سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر شامل کرنے کی کوشش کی تھی کیونکہ سابق کرکٹر جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کوچ بھی ہیں توسیع کی پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد ہفتے کی رات وطن واپس لوٹ گئے تھے۔
بورڈ کی طرف سے اس معاملے سے واقف ذرائع کے مطابق واٹسن نے جاری پی ایس ایل کے دوران کراچی میں پی سی بی حکام سے تفصیلی بات چیت کی ہے جس میں بعد میں انہیں ہیڈ کوچ کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔
سابق کرکٹر نے ابتدائی طور پر دلچسپی کا اظہار کیا تھا اور پیشکش کو قبول کرنے کے لیے اپنی شرائط بھی طے کی تھیں۔ تاہم ذرائع نے مزید کہا کہ 2 ملین ڈالر کی مبینہ پیشکش کے باوجود واٹسن نے بعد میں پی سی بی کے مجوزہ پیکج سے متعلق میڈیا کو معلومات لیک ہونے کی وجہ سے پیشکش کو مسترد کر دیا۔ سابق آل راؤنڈر نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے کمنٹری اسٹنٹ اور میجر لیگ کرکٹ ٹیم سان فرانسسکو یونیکورنز کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے اپنی موجودہ کوچنگ اور کمنٹری کے وعدوں کا احترام کرنے کی خواہش کا بھی حوالہ دیا۔
ڈیرن سیمی اور شین واٹسن دونوں کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد پی سی بی نیوزی لینڈ کے خلاف 14 اپریل سے لاہور میں شروع ہونے والی پانچ میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز سے پہلے 25 مارچ سے 8 اپریل تک کاکول میں تربیتی کیمپ کے دوران قومی ٹیم کی نگرانی کے لیے عبوری انتظامات پر غور کر سکتا ہے۔