سوئس کمپنی آئی کیو ائیر کی جانب سے سالانہ عالمی سروے پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ دنیا میں محض 7 ممالک ایسے ہیں جہاں کا فضائی معیار عالمی ادارہ صحت کے طے شدہ بین الاقوامی فضائی معیار کے مطابق ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں فضائی آلودگی کی صورتحال بدترین ہوتی جا رہی ہے۔
اس فہرست میں کسی جگہ کے فضائی معیار کا تعین وہاں پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے والے ننھے پی ایم 2.5 ذرات کی مقدار کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں بنگلا دیش کا فضائی معیار بدترین رہا جہاں فی کیوبک میٹر پی ایم 2.5 کا اجتماع 118.9 مائیکرو گرام تھا، جو عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیار سے 15 گنا زیادہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق فضا میں پی ایم 2.5 کی فی کیوبک میٹر مقدار زیادہ سے زیادہ 5 مائیکرو گرام ہونی چاہیے۔
پاکستان اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا جہاں کی فضا میں خطرناک ذرات کی مقدار عالمی معیار سے 14 گنا زیادہ رہی۔
بدترین فضائی آلودگی کا سامنا کرنے والے ممالک میں بھارت، تاجکستان اور برکینا فاسو بالترتیب 3 سے 5 ویں نمبر پر رہے۔