جرمن خاتون کا اسلام قبول کرنے کے بعد پہلا رمضان

جرمنی سے تعلق رکھنے والی مارٹینا اوبرہولزنر اس وقت دبئی میں مقیم ہیں جہاں اسلام قبول کرنے کے بعد ان کی زندگی کا یہ پہلا رمضان المبارک ہے۔

اماراتی میڈیا کے مطابق 26 سالہ مارٹینا اوبرہولزنر کا نام اب مریم ہوچکا ہے اور دنیا اب انہیں اسی نام سے جانتی ہے، انہوں نے اس سال کے آغاز میں اسلام قبول کیا اور اب دبئی میں ان کی زندگی کا یہ پہلا رمضان ہے۔

رپورٹ کے مطابق مریم قرآن کے جرمن ایڈیشن کے ساتھ اپنے نئے عقیدے کی تعلیمات حاصل کر رہی ہیں جس میں ان کو سکون ملتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق مریم کا اسلام قبول کرنے کا سفر 14 سال کی عمر میں شروع ہوا جب وہ پہلی بار جرمنی میں اپنے آبائی شہر میونخ کی ایک مسجد میں گئیں جہاں ان کا اور ان کے دوستوں کا بہترین طریقے سے استقبال کیا گیا۔

اماراتی میڈیا کے مطابق مارکیٹنگ ایگزیکٹیو، 26 سالہ مریم کہتی ہیں کہ کم عمری میں ہی میں نے اسلام سے گہرا تعلق محسوس کیا حالانکہ میری پرورش ایک عیسائی گھرانے میں ہوئی لیکن میں ہمیشہ اسلام کی تعلیمات کی طرف راغب رہی۔

ان کا کہنا ہے کہ میں عام سے لباس پہنتی تھی اور اکثر سر پر اسکارف پہنتی تھی تاہم جنوری 2024ء میں دبئی میں ایک اسلامک انفارمیشن سینٹر جا کر میں نے اسلام قبول کیا اور اللّٰہ کی وحدانیت اور نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو اللّٰہ کا آخری رسول تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر مریم نے رمضان المبارک کے حوالے سے لکھا ہے کہ رمضان صرف کھانے پینے سے پرہیز کرنے کا نام نہیں ہے، یہ ہمیں صبر اور شکر کی اہمیت سکھاتا ہے۔