بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکے کے بعد کان میں پھنسے 18 میں سے 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ہرنائی کے علاقے زردآلو میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکے کے بعد کان دھنسنے سے 18 کان کن پھنس گئے تھے، جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے فوری طور پر واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی، ساتھ ہی ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی بھی ہدایات جاری کی تھیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دو ٹیمیں ہرنائی روانہ کردی گئی ہیں، ایک ہزار فٹ کی گہرائی میں پھنسےکان کنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیوآپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ کوئلہ کان سے 8 کان کنوں کو زندہ نکالا گیا ہے۔
چیف مائنزانسپکٹر کا کہنا ہے کہ ہرنائی کوئلہ کان میں پھنسے دیگر 3 کان کنوں کو نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کوئلہ کان میں قیمتی جانوں کےنقصان پردکھ کااظہار کرتے ہوئے کان کنوں کی ریسکیو کی کوششوں کوتیزکرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات انتہائی تکلیف دہ اور افسوس ناک ہیں، غم کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں،حکومت زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن ریلیف دے گی۔