سیاست میں شیخی مارنا بڑی عام سی بات ہے۔اور بار بار بی مینڈکی کو زکا م ہونا بھی کوئی اچنبھا نہیں۔
کیونکہ سیاست شے ہی ایسی ہے کہ دماغ کے قلابے کہیں کے کہیں جاملتے ہیں۔آدمی زمین پر کھڑا ہونے کے باوجو د بلند قامتی کے ابہام میں مبتلا ہوجاتاہے۔
گزشتہ روزجمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بیانیہ جاری کیا۔جس میں انھوں نے کہا ہے کہ چونکہ غزہ میں مظالم کے خلاف جے یو آئی نے تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر آواز بلند کی۔
لہذا عالمی قوتیں جے یو آئی کے خلاف متحرک ہوگئیں۔اور اسی باعث سے حالیہ انتخابات میں مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی کا راستہ روکا گیا۔
شاید اسی بھرپور یقین پر انھوں نے پوری جرأت کے ساتھ عوامی تحریک کا اعلان بھی کیا ہے۔فضل الرحمان کا مزیدکہنا ہے کہ دو اپریل کو خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں جماعتی پالیسی کے مطابق ووٹ ڈالیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جوش و جذبے کے ساتھ ہم میدان میں اتریں گے، اگر فیصلے ایوانوں میں نہیں ہونے دیئے جا رہے تو ہم عوامی اسمبلیوں میں آواز بلند کریں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی اڑتالیس خالی نشستوں میں سے اٹھارہ پر امیدوار بلامقابلہ منتخب کر لیے گئے۔جبکہ باقی تیس نشستوں پر انتخابات دو اپریل کوہوں گے۔