کراچی میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کراچی سے نویں اور دسویں جماعت کے لیے تقریباً 3 لاکھ 65 ہزار 102 امیدوار رجسٹر ہوئے جن میں سے 22 امیدوار سینٹرل جیل سے ہیں۔
میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین شرف علی شاہ نے آج (جمعرات) کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال امتحانی مراکز کی تعداد 505 ہے جن میں ایک سینٹرل جیل کے اندر بھی بنا گیا ہے، جہاں 22 امیدوار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف 18 ٹاؤنز میں امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جبکہ حساس امتحانی مراکز 5 ٹاؤنز میں ہیں جن میں لانڈھی، لیاری، اورنگی، بلدیہ اور کیماڑی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گورنمنٹ اسکول کے امتحانی مراکز کی کُل تعداد 148 ہے، نجی اسکولوں کے امتحانی مراکز کی تعداد 357 جبکہ حب میں قائم کئے گئے سینٹرز کی تعداد 19 ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بورڈ آفس کے آفیسرز امتحانی پرچوں کی ترسیل پر مامور ہوں گے جہاں سے امتحانی مراکز کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ اپنے اپنے مراکز کے مہر بند پیکٹس وصول کریں گے۔
چیئرمین کراچی بورڈ کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر اسکولز، ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈی ای اوز کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکولز کی ویجیلنس ٹیمیں اور ان کے افسران کی تعداد 50 جبکہ بورڈ کے افسران پر اعلیٰ سطح کی ویجیلنس 20 کے قریب ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
شرف علی شاہ کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ سینئر اساتذہ کرام پر مشتمل ویجیلنس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو امتحانات کے دوران سینٹر پر موجود رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز کے اندر موبائل فون لانا سختی سے منع ہوگا، جبکہ امتحانی مراکز کے اطراف میں امتحان کے دوران فوٹو اسٹیٹ مشینیں استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے ضمن میں کمشنر کراچی کو خط ارسال کر دیا گیا ہے جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ سینٹر کے اطراف دفعہ 144 نافذ کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو بھی امتحانات کے دوران بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے سلسلے میں خط ارسال کیا گیا ہے۔
کراچی بورڈ کے چیئرمین نے بتایا ہے کہ ہم نے حساس اداروں کو بھی خط ارسال کر دیئے ہیں۔ اس سال بورڈ نے تمام طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی آسانی کے لیے آن لائن کمپیوٹرائزڈ ایڈمٹ کارڈز پر امتحانی مراکز بھی پرنٹ کر دیئے ہیں۔ بورڈ آفس سے امتحانی پرچے ناظم امتحانات اور دیگر افسران کی نگرانی میں امتحانی مراکز روانہ کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرچہ بورڈ آفس سے آؤٹ ہونے سے متعلق مختلف سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہوتی اگر کسی اسکول کو آن لائن ایڈمٹ کارڈ نکالنے میں کوئی پریشانی پیش آ رہی ہے تو اسکول سربراہان یا ان کے مجاز نمائندے اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ بورڈ آفس کے کمرہ نمبر 24 سے ایڈمٹ کارڈ کی پی ڈی ایف حاصل کر سکتے ہیں۔