وفاقی وزیر داخلہ و پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کوئٹہ میں نیشنل اور انٹرنیشنل لیول کی کر کٹ کے لئے راہیں ہموار ہوں گی ، وزیر اعلیٰ میر سر فراز بگٹی اور سینیٹر انوارالحق کاکڑ کے ہو تے ہوئے کوئٹہ مزید نظر انداز نہیں ہو سکتا،پاکستان کرکٹ بورڈ کوئٹہ میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کروانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے گی ۔
یہ بات انہوں نے منگل کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز احمد بگٹی، سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے ہمراہ کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔وفا قی وزیر محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات ہوئی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیاملاقات کے بعد امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس میں بھی شرکت کی جس میں کھیلوں کے میدانوں کو پر بھی غورکیا گیا ، وزیر اعلیٰ سر فراز بگٹی نے کہا کہ کوئٹہ میں کرکٹ کے کھیل کو بحال کیا جائے کوئٹہ میں ہونے والے آخری میچ میں بڑی تعداد میں شائقین کرکٹرز میچ دیکھنے کے لئے آئے تھے ہم چاہتے ہیں گوادر اور کوئٹہ میں انٹرنیشنل کرکٹ آئے پی سی بی نے بگٹی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نیشنل اور انٹر نیشنل لیول کے میچز ہو سکیں چند ماہ کے اندر بگٹی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگ جائیں گی ۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ میر سر فراز بگٹی اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے ہو تے ہوئے کوئٹہ مزید نظر انداز نہیں ہو سکتا پی ایس ایل کا میچ کوئٹہ میں کروانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے فیز میں لاہور، پنڈی اور کراچی کے اسٹیڈیمز کی بہتری کر نے جا رہے ہیں ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز احمد بگٹی نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کی آمد کا شکر گزار ہوں کہ وہ کوئٹہ تشریف لائے ، وفاقی وزیر داخلہ سے امن امان سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی ہے چیئرمین پی سی بی نے بلوچستان میں کرکٹ کی ترقی کا کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے افغانستان سے آنے جانے کے لئے پاسپورٹ کی شرط لازمی قرار دی ہے کیا ہم کسی دوسرے ملک میں بناء پاسپورٹ کے سفر کرنے کا سوچ سکتے ہیں چمن میں نادرا آفس، پاسپورٹ آفس کھول دیا گیا ہے ، ماضی میں جتنے بڑے دہشتگردی کے واقعات رونماء ہوئے ہیں اس میں افغان شہری ملوث پائے گئے ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ میں نے کبھی گندم اسکینڈل کی زمہ داری صوبوں پر نہیں ڈالی مجھ سے منسوب من گھڑت خبریں چلائی جارہی ہیں فوڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کو گندم کی متوقع پیداوار کے حوالے سے بتایا گیا، سابق نگران وزیراعظم انور الحق کاکڑ نے کہا کہ ایک طریقہ تھا حکومت گندم درآمد کرے ایک طریقہ نجی شعبے کو گندم کی درآمد کی اجازت دینا تھی گندم کی ضرورت سے متعلق سمری جنریٹ کی گئی گندم کی امپورٹ قوائد و ضوابط سے ہوئی گندم کے معاملے پر صحت مند بحث ہونی چاہیے تھی جو نہیں ہوئی۔