خانہ کعبہ کے مرکزی دروازے کی تنصیب کرنے والا پاکستانی کون ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ خانہ کعبہ کے مرکزی دروازے، خانہ کعبہ کی چھت سے بارش کے پانی کو نیچے لانے کے لیے رحمت کا پرنالہ اور حجر اسود کا چاندی کا خول ایک پاکستانی نے تیار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جدہ میں مقیم سینئر پاکستانی تاجر محمد عاشق نے بتایا کہ کس طرح ایک لبنانی کمپنی سے ان کی کمپنی کو خانہ کعبہ کے مرکزی دروازے، پرنالے اور حجر اسود کا چاندی کا خول تیار کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ 1978 میں سعودی حکومت نے بیت اللہ شریف کے مرکزی دروازے کو تبدیل کرنے کا کام ایک لبنانی کمپنی کو دیا تھا، تاہم دروازے کی تنصیب کے دوران کچھ تکنیکی مسائل پیدا ہوئے گئے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ بعدازاں سعودی حکومت نے یہ کام سعودی کمپنی رئیسکو کے سُپرد کیا جس کے ایک پارٹنر پاکستانی شہری محمد عاشق بھی تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بیت اللہ شریف کے مرکزی دروازے کو مذکورہ لبنانی کمپنی نے ہی ڈیزائن کیا تھا لیکن اس کی تیاری انہوں نے پوری دلجمعی سے دو سو کلو سونے سے کی۔محمد عاشق کا کہنا ہے کہ انہوں نے خانہ کعبہ کے مرکزی دروازے کی تنصیب اپنے ہاتھوں سے کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ خانہ کعبہ کی چھت سے بارش کے پانی کو نیچے لانے کے لیے رحمت کا پرنالہ بھی ان کی کمپنی نے ہی تیار اور تنصیب کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کے علاوہ حجر اسود کا چاندی کا خول بھی ان کی ٹیم نے ڈیزائن اور نصب کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی حکومت نے جب ان کی خدمات کے صلے میں منہ مانگی قیمت ادا کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے خانہ کعبہ کی وہ مٹی بطور سعادت مانگ لی جو خانہ کعبہ کے دروازے اور حجر اسود کی تنصیب کے دوران جمع ہوئی تھی۔ان کے مطابق سعودی حکومت نے انہیں بطور تبرک عطا کی۔

خیال رہے کہ محمد عاشق ایک پکّے مسلمان اور سچے عاشق رسولﷺ ہیں، ان کا شمار سعودی عرب کے چند سب سے بڑے تاجروں میں کیا جاتا ہے۔

وہ سونے کے بار تیار کرنے اور سونے کی جیولری تیار کرنے کی ایک بڑی اعلیٰ ترین معیار کی فیکٹری کے بھی مالک ہیں جبکہ ان کے صاحبزادے عاشق سعد جرمنی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے کاروبار کو ترکی میں بھی پھیلا چکے ہیں۔