جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی سربراہ مولانا فضل الرحمان نےکہا ہےکہ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنا محض ایک سیاسی بیان تھا، یہودی ایجنٹ کہنا گالی نہیں، احتجاج کا عنوان ہے۔
ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے عمران خان سے ملاقات کے امکان کے سوال پر کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں مذاکرات سے انکار نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کے ساتھ ذاتی دشمنی نہیں، مذاکرات کے لیے ماحول بنتا ہے تو حوصلہ افزائی کریں گے، یہودی ایجنٹ احتجاج کا عنوان ہے،کوئی گالی نہیں ، مجھ سے پوچھنا چاہیے تھا کہ میں یہودی ایجنٹ کیوں کہہ رہا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مستعفی ہونے اور نئے انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسےالیکشن کو نہیں مانتے، ازسرنو الیکشن ہوں، اس وقت انتہائی کمزور حکومت ہے، نہیں لگتا کچھ ڈلیور کرسکےگی، پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ ہے، لیکن کابینہ میں نہیں، پیپلزپارٹی کو جس دن پریشانی ہوئی،حکومت کے لیے مسئلہ ہوگا۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک سے پہلے ہم تحریک کا آغاز کرچکے ہیں، تاریخ دیکھ لیں میرا کسی لیکس میں کبھی نام نہیں آیا، قوم ووٹ کو تحفظ فراہم نہیں کرے گی تو ہم مسلسل غلامی کی طرف جائیں گے، قوم ہمارے ساتھ ہے اور رہےگی، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، عوام کےووٹ کو عزت دینا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ اور گورنر خیبرپختونخوا میرے حلقے سے ہیں، وہ جیتے نہیں ہیں مگر ہیں،کوئی کون ہوتا ہے جو مجھے وزیراعظم کی آفر کرے، عوام مجھے ووٹ دیں گے تو صدر اور وزیراعظم بنوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم قدم قدم پر کسانوں کے ساتھ ہیں، وہ اس وقت بہت مظلوم ہیں، کسانوں کے ساتھ جو ظلم ہوا اس کی پوچھ گچھ بھی ہونی چاہیے، افسوس کی بات ہے ہم سرینگر لینے نکلے تھے، مظفرآباد ہاتھ سے نکل رہا ہے، افغانستان سےمعاملات ہمارے خراب ہوتے جا رہے ہیں، پاک افغان شاہراہوں پر کئی ماہ سےاحتجاج جاری ہیں، ہم گھاٹےکا سودا کر رہےہیں، سب کچھ ضائع کر رہےہیں۔