ترکیہ اورپاکستان کا اعلیٰ سطحی اجلاس میں اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوگیا۔
ترکیہ کےسفیر،جناب مہمت پیکاسی کی وفاقی وزیربرائے اقتصادی اُموراحد خان چیمہ سےملاقات ہوئی،ملاقات کامحورترکیہ اور پاکستان کےدرمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کومزیدمضبوط بنانے پرمرکوز تھا۔ملاقات میں اقتصادی تعاون کونئی بلندیوں تک پہنچانےپراتفاق رائے،وفاقی وزیربرائے اقتصادی اُموراحدخان چیمہ نے 2022 کےپاکستان اورترکیہ کےدرمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کو ایک اہم پیشرفت کے طور پر سراہا۔
وفاقی وزیر نےترکیہ کےسفیر کو پاکستان میں ایس آئی ایف سی کے قیام سے آگاہ کیا جس کا مقصد دوست ممالک کےدرمیان سرمایہ کاری کو راغب کرنا تھا۔ملاقات کے دوران کارپوریٹ فارمنگ کے لئے پاکستان میں ترکیہ کی سرمایہ کاری کے امکانات کو بھی اُجاگر کیا گیا جن میں زرعی مشینری اور آلات شامل ہیں۔
دونوں فریقین نےدوطرفہ تجارت اورسرمایہ کاری میں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس انتظامات کےذریعےتعاون کو بڑھانےکی اہمیت پر زور دیا۔
ترکیہ کےسفیر نےایس آئی ایف سی کی اہمیت کوسراہتےہوئےاعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کو آپریشن کونسل اور اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک کےذریعے دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے اورتوانائی،بینکنگ،تجارت اورریلوے کےشعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے خواہش کا اظہارکیا۔
اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کےاگلے سیشن میں منصوبوں پرتبادلہ خیال کےلئےملاقات جلد ہی متوقع ہے، جس میں تجارت کےحجم کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے پرتوجہ مرکوز ہو گی۔
ملاقات کےدوران دونوں ممالک کےدرمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان میں ترکیہ بینک کی برانچ کے قیام کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کےاختتام پروفاقی وزیربرائے اقتصادی اُمور نےحکومت پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرتے ہوئے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیےمختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیےکام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔