اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مارخور کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مارخور کا عالمی دن منانے کا فیصلہ رواں ماہ کے آغاز میں کیا تھا۔
مارخور پاکستان کا قومی جانور بھی ہے۔ جو زیادہ تر گلگت بلتستان، چترال، وادی کیلاش، ہنزہ اور بلوچستان میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان کے علاوہ مارخور بھارت، افغانستان، ازبکستان، تاجکستان اور چند دیگر علاقوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
قدرتی وسائل کے تحفظ کے بین الاقوامی ادارے (آئی یو سی این) کے مطابق مارخور کا شمار بھی ایسے جانوروں میں ہوتا ہے۔ جن کی نسل کو معدومیت کے خطرات لاحق ہیں۔
اقوام متحدہ نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی پیش کردہ قرارداد منظور کرتے ہوئے ہر سال مئی کی 24 تاریخ کو یہ دن منانے کا اعلان کیا تھا۔قرارداد کے مطابق یہ دن منانے کا مقصد مارخور کو تحفظ دینے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر تعاون کو بڑھانے کی جانب توجہ مبذول کرانا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ مارخور وسطی و جنوبی ایشیا میں پایا جانے والا ایک اہم جانور ہے۔ جس کے مساکن کی حفاظت ماحولیاتی حوالے سے لازمی اہمیت رکھتی ہے۔ اس سے علاقائی معیشت کی ترقی، دیگر جانوروں کے تحفظ کی کوششوں کو بہتر بنانے اور پائیدار سیاحت میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
اس قرارداد میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) سے ہر سال مارخور کا عالمی دن منانے کا اہتمام کرنے کا کہا گیا۔
واضح رہے کہ 2014 کے بعد پاکستان میں مارخور کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ جو ایک دہائی کے عرصہ میں 2 گنا بڑھ چکی ہے۔ اس دوران کسی برس مارخور کی تعداد میں اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی نہیں ہوئی۔اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں مجموعی طور پر 3 ہزار 500 سے 5 ہزار تک مارخور موجود ہیں۔ جن کی بڑی تعداد خیبرپختونخوا میں پائی جاتی ہے۔