پاکستان نے اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیرمستقل نشست کے انتخاب کے لیے تیاری کرتے ہوئے 6 جزیرہ نما ممالک کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرلئے۔
مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے ایک سینئر سفارت کار نے ان اتحادیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہر ووٹ کا وزن برابر ہوتا ہے اور انتخابات میں ہر ووٹ اہم ہوتا ہے۔
پاکستان نے جن ممالک کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات کا آغاز کیا، ان میں کیریبین جزیرہ سینٹ لوشیا، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، مارشل آئی لینڈ، ڈومینیکا، جمہوریہ ڈومینیکن اور جمہوریہ کریباتی ہیں۔خیال رہے کہ ان میں سے کچھ قومیں ویسٹ انڈیز کرکٹ ایسوسی ایشن کا حصہ ہیں، اور پاکستان کے ساتھ کرکٹ کی وجہ سے مضبوط تعلقات ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور سینٹ لوشیا سے ان کی ہم منصب سفیر مینیسا ریمبالی نے منگل کو نیویارک میں ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کئے۔اس موقع پر منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان اور سینٹ لوشیا دونوں دولت مشترکہ سمیت کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کر رہے ہیں، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ تعلقات کا قیام دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرے گا۔
مینیسا ریمبلی کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کے سابق کرکٹر ڈیرن سیمی کاتعلق سینٹ لوشیا سے ہے جو ایک اعزازی پاکستانی شہری بھی ہیں، اور وہ ہمیشہ پاکستان اور وہاں کے عوام کی مہمان نوازی کی بات کرتے ہیں۔
پاکستان اقوام متحدہ میں ایشیا پیسیفک گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے 6 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آٹھویں مرتبہ شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ دوہزار پچیس چھبیس کی مدت کے لیے سلامتی کونسل میں پاکستان کا غیر مستقل رکن کا انتخاب بین الاقوامی اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرے گا۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کے تحت قیام امن کی کارروائیوں میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، پاکستان نے انتیس ممالک میں اقوام متحدہ کے چھیالیس امن مشنز میں حصہ لیا ہے، جب کہ انیس سو اڑتالیس سے دوہزار تیئس تک اقوام متحدہ کے مشن کے دوران ایک سواڑسٹھ پاکستانی فوجی اپنی جانیں گنواچکے ہیں۔