اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے حقیقی آزادی مارچ کے دوران درج 2 مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی و دیگر کو بری کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف آزادی مارچ کے دوران توڑ پھوڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج دو مقدمات کی سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ احتشام عالم نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان، نعیم حیدر پنجوتھا، سردار مصروف ایڈووکیٹ، آمنہ علی ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، سابق وزیر اسد عمر بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
بعد ازاں عدالت نے عمران خان، شاہ محمود قریشی، اسد عمر،علی محمد خان، مراد سعید کو بری کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی و دیگر رہنماؤں کے خلاف تھانہ گولڑہ میں دو مقدمات درج تھے، عمران خان اور دیگر کے خلاف تھانہ گولڑہ میں 2022 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ مارچ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے لانگ مارچ کے دوران احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مزید 2 کیسز میں عمران خان اور سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید سمیت 11 ملزمان کو بری کردیا تھا۔
یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کئے تھے۔
جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دارالحکومت کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کئے تھے، الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔