بچوں کاہر وقت کچھ نہ کچھ کھاتے رہناآئندہ زندگی کے لئے مسائل کاباعث

 ایک تازہ ترین تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ چھوٹے بچے جو کھانے کو دیکھ کر یا اس کی خوشبو آنے پربہت زیادہ اشتہا محسوس کرتے ہیں۔اور خود کو روک نہیں پاتے ان کے عمر بڑھنے کے بعد نوجوانی میں کھانے کے مسائل میں مبتلا ہونے کے امکانات کئی فیصد بڑھ جاتے ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن اور ایریسمس یونیورسٹی روٹرڈیم میں کی جانے والی تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا کہ چار یا پانچ سال کے وہ بچے جن کو کھانے کی طلب زیادہ تھی۔ ان کے ایک دہائی بعد کم وقت میں زیادہ کھانے کے مسائل بہت زیادہ ہوچکے تھے۔اس کے برعکس وہ بچے جوکھانے کے دوران وقفہ رکھتے تھے اور ان کو پیٹ کے بھرنے کا احساس جلد ہوجاتا تھا۔ان کے بڑی عمر میں کھانے کی بے قابو طلب یا ایموشنل ایٹنگ (جذبات سے نمٹنے کے لیے کھانے کا استعمال کرنا) کے امکانات کافی کم تھے۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ کچھ خطرات جینیاتی بھی تھے، لیکن غذا کا صحت مند ماحول اور والدین کی نگرانی میں کھانے کا شیڈول اس سلسلے میں بڑی حد تک مددگار ہوسکتا ہے۔کی گئی تحقیق میں سائنس دانوں نے برطانیہ اورہالینڈ میں تقریباً چار ہزار بچوں کے والدین سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ جن میں بچوں کے کھانے سے لطف اندوز ہونے، کھانے سے اجتناب کرنے، کھاتے وقت رفتار اور جذبات میں زیادہ کھانا کھانے جیسے عوامل شامل تھے۔