امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مختصر ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی صرف ’عوامی دشمن ‘ ایپلی کیشن فیس بک کی مدد کرے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے ایک بل پر تنقید کی ہے جس میں ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی کو ایپ فروخت کرنے یا اسے امریکا میں ممنوع قرار دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے بطور صدر 2020 میں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی کوشش کی تھی تاہم، اب ان کا کہنا ہے کہ اس تجویز سے فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کو غیر منصفانہ فوائد حاصل ہوں گے۔ٹرمپ نے این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک کے بغیر آپ فیس بک کو بڑا کر سکتے ہیں اور میں فیس بک کو لوگوں کا دشمن سمجھتا ہوں۔
ریپبلیکن امیدوار نے کہا کہ ٹک ٹاک پر بہت سارے لوگ ہیں جو اسے پسند کرتے ہیں، پلیٹ فارم پر بہت سارے نوجوان اور بچے ہیں جو اس کے بغیر پاگل ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نے خبردار کیا ہے کہ چینی حکومت امریکی قیادت کے بارے میں شکوک و شبہات کے بیج بونے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوششوں میں ٹک ٹاک کا استعمال کر رہی ہے۔
امریکی سلامتی کو لاحق خطرات سے متعلق ایک سالانہ رپورٹ میں نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے لکھا کہ چینی حکومت کے پروپیگنڈا بازو کے ٹک ٹاک اکاؤنٹس نے 2022 میں امریکی وسط مدتی انتخابات کے دوران دونوں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو مبینہ طور پر نشانہ بنایا۔
اس پر رد عمل دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان لوگوں سے اتفاق کرتے ہیں جو ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں، لیکن انہوں نے دلیل دی کہ فیس بک بھی امریکی حکومت کے لیے خطرہ ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں فیس بک ہمارے ملک کے لیے بہت برا رہا ہے خاص طور پر جب بات انتخابات کی ہو۔