وفاقی وزارت داخلہ نے پنجاب حکومت کو 15اپریل سے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز ڈی پورٹ کرنے کے لئے دوسرے مرحلے کی ابتداء کردی ہے۔
اوراس حوالے سے سخت احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔وفاقی سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس میں ہوم سیکرٹری پنجاب نورالامین سمیت محکمہ داخلہ کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پنجاب کو افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز (اے سی سی) کی فہرستیں فراہم کی جائیں گی۔
جنہیں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ جس طرح غیر قانونی غیر ملکی اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے ضلعوں میں قائم ہولڈنگ سینٹرز میں رکھا گیا۔
اور پھر ڈی پورٹ کیا گیا اسی طرح اے سی سی کارڈ ہولڈرز کو بھی پہلے رضا کارانہ طور پر واپس افغانستان جانے کے لیے کہا جائے گا۔
جس کے بعد انہیں گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا ڈیٹا وفاقی حکومت کے پاس موجود ہے۔
جس کی وجہ سے ماضی میں غیر قانونی غیر ملکیوں کو ٹریس کرنے میں جو مشکلات درپیش آئیں وہ اب نہیں ہوں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ غیر ملکیوں کی ملک بدری کے فیز ٹو کے ختم ہونے کے فوری بعد فیز تھری شروع کرنے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جس میں افغان پی او آر (پروف آف ریذیڈنس) کارڈ ہولڈرز کو ملک بدر کیا جائے گا
ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 4 لاکھ سے زائد غیر قانونی غیر ملکی افغان باشندوں کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔