ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک انسانوں کو مریخ پر بسانا چاہتے ہیں۔مگر وہ کب تک ایسا کر سکیں گے یہ کہنا تو مشکل ہے، مگر انہوں نے اسٹار شپ کو مریخ پر پہنچانے کی مدت کی ضرور پیشگوئی کر دی ہے۔
خیال رہے کہ انسانوں کو چاند اور مریخ پر پہنچانے کے لیے اسپیس ایکس کا تیار کردہ راکٹ اسٹار شپ بہت اہم تصور کیا جاتا ہے۔چودہ مارچ کو اسٹار شپ نے زمین کے مدار کے گرد اولین پرواز کامیابی سے مکمل کی مگر لینڈنگ کے دوران تباہ ہوگیا۔
اس جزوی کامیابی کے بعد اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو نے حیران کن پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کمپنی کا تیار کردہ راکٹ آئندہ 5 برسوں میں سرخ سیارے تک پہنچ جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) پر ایک پوسٹ پر ریپلائی کرتے ہوئے کہی۔
یہ پیشگوئی کافی حیران کن ہے کیونکہ دنیا کا طاقتور ترین راکٹ اسٹار شپ ابھی مکمل طور پر تیار تصور نہیں کیا جاسکتا۔اسٹار شپ کی آزمائشی پرواز کے بعد ایک ایکس پوسٹ میں ایلون مسک نے یہ بھی کہا کہ یہ راکٹ متعدد سیاروں پر زندگی کو ممکن بنائے گا۔
ناسا کی جانب سے 2026 میں آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام اسٹار شپ کی مدد سے ہوگا۔مگر اسٹار شپ کی تیاری میں تاخیر سے ناسا کا آرٹیمس 3 مشن بھی التوا کا شکار ہو سکتا ہے تو مریخ پر 5 برس کے اندر اس کے پہنچنے کی بات ناقابل یقین لگتی ہے۔
خیال رہے کہ اسٹار شپ 2 حصوں پر مشتمل ہے جس میں سے ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہیں جبکہ دوسرا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔یہ راکٹ 120 میٹر لمبا ہے جس کا وزن 50 لاکھ کلوگرام ہے اور اسے بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا۔
ریخ پر پہنچنا ایلون مسک کا پرانا خواب ہے اور دسمبر 2023 میں ایک ایکس پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ انسانوں کو زمین سے باہر نکل کر چاند پر بیس اور مریخ پر شہر تعمیر کرنے چاہیے۔
اگست 2022 میں ایک جریدے کے لیے تحریر کیے گئے مضمون میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ انسانی تہذیب کو دیگر سیاروں تک جانے کے قابل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر زمین رہائش کے قابل نہ رہے تو ہمیں ایک خلائی طیارے سے نئے گھر کی جانب پرواز کرنا ہوگا’۔
ایلون مسک نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے پہلا قدم خلائی سفر کے اخراجات کو کم کرنا ہے اور اسی لیے انہوں نے اسپیس ایکس کی بنیاد رکھی۔