لیجئے جناب آپ بھی حیرت زدہ ہوجائیے اور ساتھ ہی پر مسرت اور فخریہ جذبات سے بھرپور بھی۔کیونکہ پاکستان شامل ہے اقوام متحدہ کی خوش ترین 143 ممالک کی فہرست میں۔
روایتی طور پر یورپی ملک فن لینڈ اوّل نمبر جگہ بنائے ہوئے ہے۔ ڈنمارک اور آئس لینڈ اپنی دوسری اور تیسری پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہیں۔
آ پ کو بتاتے چلیں کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے خوشی و مسرت کے عالمی دن کے موقع پر خوش ترین اور ناخوش ترین ممالک کی فہرست جاری کی جاتی ہے۔
یہ فہرست 143 ممالک کی فی کس آمدنی، آزادی، سخاوت، معیار زندگی اور کرپشن جیسے عوامل کوپیش نظر رکھ کر تیار کی جاتی ہے۔حیران کن طور پر مسلم ممالک میں کویت بھی اس فہرست میں شامل ہے جس کا نمبر تیرہواں ہے۔
خوش ترین ممالک میں بالترتیب فن لینڈ، ڈنمارک، آئس لینڈ، سوئیڈن، اسرائیل، نیدرلینڈ، ناروے، لگسمبرگ، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریلیا پہلے 10 ممالک میں شامل ہیں۔
جبکہ امریکا پہلی بار 23 ویں نمبر پر آیا ہے۔پاکستان کا نمبر 108 واں ہے۔ جب کہ بھارت کو پوزیشن ملی ہے 126 ویں نمبرکی۔اب جس قدر بھارت کی ترقی کے چرچے آج کل عام ہیں۔
اس اعتبارسے تو بھارتی عوام کو اس فہرست میں کہیں بہت اوپر ہونا چاہیے تھا۔لیکن بیچارے پاکستانیوں کے مقابلے میں ناخوش ثابت ہوئے۔ اور سب سے سے آخر میں جگہ پائی ہے
افغانستان اور پھر لبنان نے۔مزید آپ کی معلومات میں اضافہ کرتے چلیں کہ اس سال پہلی بار عمر کے حساب سے بھی ممالک کی ایک الگ فہرست مرتب کی گئی۔ 30 سال سے کم عمر افراد میں خوشی کے لحاظ سے لتھوانیاٹاپ پر سرفہرست رہا۔ پاکستان 107، بھارت 127 اور بنگلا دیش 128 ویں نمبر پرجگہ بنانے میں کامیاب ہوسکے۔
اسی طرح 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی فہرست میں ڈنمارک کا نمبر رہا1، پاکستان 112، بھارت 121 اور بنگلا دیش 120 ویں نمبر پر رہا۔143 ممالک کی اس فہرست میں آخری 20 ممالک کو دنیا کے 20 ناخوش ممالک میں شامل کیا گیا ہے۔
جس میں سرفہرست افغانستان ہے۔ ناخوش ممالک میں یمن، اردن، مصر، سری لنکا اور بنگلادیش وغیرہ کے ساتھ بھارت بھی شامل ہے۔