ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی خلاف ضابطہ ایک کروڑ پچاسی لاکھ ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں

دنیا بھر میں مشہور ومعروف شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزیوں پر پاکستان میں اکتوبر تا دسمبر دوہزارتیئس کے درمیان مجموعی طور پر ایک کروڑپچاسی لاکھ سے زائد جب کہ دنیا بھر میں اٹھارہ کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کردی ہیں۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک سمیت دیگر پلیٹ فارمز کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزیوں پر روزانہ ہزاروں ویڈیوز اور پوسٹس ڈیلیٹ کرتے ہیں۔

عام طور پرخلاف ضابطہ ویڈیوز اور پوسٹس جو تشدد کے مناظر پر مبنی ہوں سمیت دوسروں کی توہین، تضحیک اور دل آزاری کاباعث ہوں انھی کو ڈیلیٹ کیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک نے دوہزار تیئس کی چوتھی اور آخری سہ ماہی کے لیے کمیونٹی گائیڈلائنز کے نفاذ کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

جس کے مطابق اکتوبر تا دسمبر،دوہزار تیئس کے درمیان دنیا بھر میں کروڑوں کے حساب سے وڈیوزمسترد اور ڈیلیٹ کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق حذف کی گئی ویڈیوز ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کی گئیں تمام ویڈیوز کا تقریباً ایک فیصد ہیں،

ان ویڈیوز میں سے نصف خود کار نظام کے ذریعے جبکہ بقایاویڈیوز کونظر ِ ثانی کے بعدڈیلیٹ کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق اسی عرصے کے دوران پاکستان میں کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ایک کروڑ پچاسی لاکھ سے زائدویڈیوزڈیلیٹ کی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے علاوہ ٹک ٹاک نے فعال طور پردھوکہ دہی پر مبنی اسپیم اکاؤنٹس اور متعلقہ کانٹینٹ کو بھی ہدف بنایا اور خودکار طریقے سے اسپیم اکاؤنٹس کی تخلیق روکنے کے لیے احتیاطی اقدامات اختیار کئے۔ادارے کے مطابق قابل ذکر بات یہ ہے کہ گائیڈلائنز کی خلاف ورزی کرنے والی تقریبا فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے صرف گھنٹوں کے اندر حذف کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نوجوان صارفین کے تحفظ کے لیے ٹک ٹاک نے دو کروڑ ایسے اکاؤنٹس ختم کردیئے، جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ تیرہ سال سے کم عمر افراد سے تعلق رکھتے تھے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے کانٹینٹ کی نشاندہی اور تشخیص کے لیے ٹک ٹاک جدید ٹیکنالوجی سمیت انسانوں کی خدمات بھی لیتا ہے اور مکمل جائزے کے بعد قابل اعتراض مواد اور اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا جاتا ہے۔