حالیہ دنوں برطانیہ میں پیش آنے والے واقعے نے پوری دنیا میں الارمنگ حالت پیدا کردی ہے۔جب ایک برطانوی شہری خون میں کیلشیئم کی زیادتی کی وجہ سے موت کا شکار ہوگیا۔ اور نتیجتاًماہرین کو وٹامن ڈی سے متعلق وارننگ جاری کرنا پڑی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواسی سالہ برطانوی شہری ڈیوڈ میچنر ہائپرکیلیسیمیاکے باعث انتقال کرگیا۔
ہائپرکیلیسیمیا وہ حالت ہے جس میں وٹامن ڈی زیادہ لینے سے خون میں کیلیشیم کی سطح بڑھ جاتی ہے۔کیونکہ وٹامن ڈی خون میں کیلشیم کو جذب کروانے میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
طبیعت بگڑنے پر ڈیوڈ کو ریڈہِل کے ایسٹ سرے اسپتال میں تشویش ناک حالت میں داخل کرایا گیا۔لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ اور دس دن بعدڈیوڈ کی موت واقع ہوگئی۔
ڈیوڈ کے ڈاکٹر جوناتھن اسٹیونز کی رپورٹ کے مطابق نواسی سالہ شہری میں وٹامن ڈی کی سطح بہت زیادہ تھی جس کی وجہ سے وہ ڈیوڈ کیلئے زہرِ قاتل ثابت ہوا اور ہائپرکیلیسیمیا کا باعث بنا۔
رپورٹ میں ڈیوڈ کی موت کے عوامل میں وٹامن ڈی کی زیادتی کو دیگر اہم ترین عوامل کے ساتھ درج کیا گیا۔ڈاکٹر جوناتھن کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ کی موت کے بعد خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ وٹامن سپلیمنٹس کو زیادہ مقدار میں لینے سے ممکنہ طور پر بہت سنگین خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ سپلیمنٹس کی پیکجنگ پر لگی لیبلنگ میں اس طرح کے خطرات کا ذکر نہیں کیا جاتا۔
ڈاکٹرجوناتھن نے معاملے کی سنجیدگی اہمیت دیتے ہوئے مزید کہا۔ کہ میری رائے میں اس بات کا خطرہ اب بھی موجود ہے کہ اگر اس حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی فوری کارروائی یا قانون نہیں بنایا گیا تو مستقبل میں مزید اموات کے امکانات موجود ہیں۔