ایران سے 9 سال بعد پہلا گروپ عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ

حکومتِ ایران 9 سال کے عرصے کے بعد 5 ہزار زائرین کو عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب بھیجے گی۔

ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق ایران ایئرپورٹس کمپنی کے حج آپریشنز کے انچارج محمد حسین عجلیان نے اعلان کیا کہ ایرانی زائرین کو عمرہ کے لیے سعودی عرب لے جانے کے لیے 11 پروازیں مقرر کی گئی ہیں۔

پیر کے روز مشہد کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے پہلی پرواز اڑان بھرے گی اور زاہدان، اہواز، تبریز، یزد، کرمان، بندر عباس، ساری، اصفہان اور شیراز سمیت دیگر بڑے شہروں کے ہوائی اڈے سے کچھ روز بعد روزانہ ایک، ایک پرواز جائے گی۔

مارچ میں چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت ایران اور سعودی عرب نے اپنے سفارتی تعلقات بحال کیے تھے۔دونوں ممالک نے تنازع کے حل کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں عمرہ پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا تھا۔

اس وقت یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب نے ایرانی طیاروں کے مملکت میں داخلے کے حتمی اجازت نامے منسوخ کر دیے تھے۔یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع 2015 میں حج کے دوران بھگدڑ کے باعث شروع ہوا تھا جس میں ایرانی حاجیوں کی ہلاکت کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی۔

 ایرانی رہنماؤں نے سعودی حکام پر اس سانحے کے ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا جس کے نتیجے میں 400 سے زائد ایرانیوں سمیت تقریباً 2 ہزار زائرین کی موت واقع ہوئی تھی۔دونوں ممالک کے درمیان چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات اب نتیجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں اور عمرہ کیلئے زائرین کی روانگی کا دوبارہ آغاز اسی سمت میں ایک قدم ہے۔