مہنگائی کا جن کچھ قابو میں آنے لگا۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں ماہانہ بنیادوں پر معمولی کمی ہوگئی۔
حکام نے مہنگائی کی تیز رفتاری کو بریک لگنے کا دعویٰ کردیا۔ ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں مہنگائی 0.4 فیصد کی کمی سے 17.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مارچ 2024 میں مہنگائی کی شرح 20.7 فیصد جبکہ اپریل 2023 میں 36.4فیصد کی بلند سطح پر تھی ۔ رواں مالی سال جولائی تا اپریل مہنگائی کی اوسط شرح25.97فیصد رہی۔ شہری علاقوں میں مہنگائی0.1 فیصد کمی سے 19.4 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 0.9 فیصد کمی سے 14.5 فیصد پر آگئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق ماہ اپریل میں شہری علاقوں میں پیاز 15.8 فیصد، سبزیاں 12 فیصد، گندم 10.44 فیصد اور گندم کا آٹا تقریبا 10 فیصد سستا ہوا۔ ٹماٹر 6.23 فیصد اور انڈوں کے دام 4.30 فیصد کم ہوئے۔ دال چنا ، دال مسور ، چینی ، پھلوں ، بیسن ، گڑ ، مصالحے اور ڈرائی فروٹ کی قیمتوں میں بھی معمولی کمی آئی البتہ زندہ برائلر چکن 21.38 فیصد، مچھلی 2.5 فیصد، گوشت 2 فیصد مہنگا ہوا۔ خشک دودھ، بیکری آئٹمز، دال ماش ، چاول اور دودھ کی مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
سالانہ بنیاد پر کھانے پینے کی اشیاء 9.67 فیصد، جلد خراب ہونے والی غذائی اشیاء 28.51 فیصد مہنگی ہوئیں۔ ایک سال میں ہاؤسنگ ، پانی ، بجلی ، گیس اور ایندھن کی قیمتوں میں 35.67 فیصد تک اضافہ ہوا ۔ صحت کی سہولیات 18.61 فیصد اور تعلیم 15.40 فیصد مہنگی ہوئیں ۔ ٹرانسپورٹ کرائے12.48 فیصد تک بڑھ گئے۔