اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرار داد منظور کرلی۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد پر ووٹنگ ہوئی جسے 143 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔قرار داد کے حق میں 143 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 9 ممالک نے مخالفت کی اور 25 ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں موقف اپنایا گیا ہے کہ یو این چارٹر کے آرٹیکل چار کے مطابق فلسطین اقوام متحدہ کی رکنیت کا مکمل اہل ہے، اس لیے سلامتی کونسل فلسطین کی رکنیت سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
18 اپریل 2024 کو سلامتی کونسل کے 12 ارکان نے فلسطین کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم امریکا نے قرار داد کو ویٹو کردیا تھا جس کے بعد منظور نہیں ہوسکی تھی۔
واضح رہے کہ ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت تو نہیں ملی تاہم اسے اقوام متحدہ کا مستقل رکن بننے کا اہل تسلیم کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی قرارداد عالمی ادارے میں فلسطین کو اضافی حقوق فراہم کرتی ہے جس سے اسے بحثوں میں مکمل حصہ لینے اور کمیٹیوں کے لیے اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔تاہم، فلطسین کو اب بھی ووٹ ڈالنے کا حق حاصل نہیں ہوگا اور اس کیلئے اسے سلامتی کونسل کی حمایت حاصل کرنی ہوگی کیونکہ رکنیت کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ہی کر سکتی ہے۔