پتوکی اور اس کے نواحی علاقوں میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، وبائی مرض نے 5 دن میں 6 بچوں کی جان لے لی جبکہ مزید 6 کی حالت تشویشناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق پتوکی کے نواحی علاقوں میں خسرے کی مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 5 دن کے دوران 6 بچے موزی مرض کی وجہ سے دم توڑ گئے اور مزید 6 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
متاثرہ بچوں کے والدین نے اسپتال انتظامیہ پر غفلت برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے بچے جان کی بازی ہار گئے، لواحقین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے محکمہ صحت کے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر خسرے سے بچوں کی ہلاکتوں کی خبر وائرل ہونے کے بعد ڈی ایچ او قصور اور ڈی ڈی ایچ او پتوکی ٹیم کے ہمراہ متاثرہ علاقے ٹھٹھہ کمیانہ پہنچ گئے ہیں، انہوں نے متاثرہ علاقے کا معائنہ کیا، خسرے بچاؤ کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے شروع کر دیئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا پتوکی میں خسرہ سے بچوں کی ہلاکتوں کا نوٹس ۔ سیکریٹری ہیلتھ سے فوری رپورٹ طلب کرلی،وزرا اور محکمہ صحت کے حکام کو فوری طور پر پتوکی پہنچنے اور خسرہ کے مرض میں مبتلا بچوں کو بہترین علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت۔
وزریراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی کوتاہی اور نااہلی کی وجہ سے معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔ کوتاہی کی ذمہ داری کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ مریم نواز کااسپتالوں میں خسرہ سمیت امراض کی ویکسینیشن یقینی بنانے کا حکم ۔ روزانہ کی بنیاد پر خسرہ سمیت دیگر وبائی امراض کے کیسز کو مانیٹر کیا جائے گا۔ متاثرہ بچوں کے علاج معالجہ میں کوئی غفلت نہ کی جائے گی۔