حکومتی سطح پر 170 سعودی اور پاکستانی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کے لیے اپنا حتمی تیار پلان کر لیا۔
ذرائع نے ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو بتایا ہے کہ 30 سعودی کمپنیوں نے اپنا بزنس پلان پاکستان کو پیش کر دیا ہے۔ یہ بزنس پلان 11 مختلف شعبوں میں پیش کیا گیا۔پاکستانی اور سعودی کمپنیوں نے حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کے مواقعوں پر 447 اجلاس کیے۔
فرائیڈ پیاز میں ایک، ہیومن ریسورس میں دو ایم او یو پر دستخط ہوچکے ہیں۔ معدنیات، گوشت اور ہیومن ریسورس پرمعاملات حتمی مراحل میں ہیں۔ ٹیلی کام سیکٹر میں سعودی کمپنی ٹیلکو نے سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرا دی۔ آئل سیکٹر میں سرمایہ کاری کی بات چیت اگلے مرحلے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مستقبل قریب کے دورے کے بعد تمام پاکستانی کمپنیوں کے مالکان سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ وزارت تجارت، خارجہ امور، خصوصی سرمایہ کونسل اور بورڈ آف انویسٹمنٹ نے فوکل پرسن اور دفاتر مقرر کر دیئے۔
سعودی کمپنیوں میں لین الخیر، سوراح، وادی حلفا، سالک، ریاض ائیر، رییڈ سی گیٹ، آئی ایف سی، آلکفاح ہولڈنگ شامل ہیں۔ انٹرنیشنل سسٹم، توال، ای ایل ایم، محاراح ہومن ریسورس، سرفرا نجد، سائبرکیو، سیوی، ای ڈی ہولڈنگ، سعودی گولڈ ریفائنری بھی شامل ہیں۔
مزید سعودی کمپنیوں میں ال اربیہ، سعودی کیمیکل، الکفاح، تمیمی گلوبل، ایم ایس استرا اور فواز گروپ شامل ہیں۔
زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستانی اور سعودی کمپنیوں کے درمیان 152 اجلاس ہو چکے ہیں۔ آئی ٹی اور توانائی کے شعبے میں 130 اجلاس ہو چکے ہیں۔مائننگ پر 44، تعمیر پر 43، ہیومن ریسورس پر 41 اور کیمیکل اور رائیل اسٹیٹ کے شعبے میں 24 اجلاس ہو چکے ہیں۔ لاجسٹک، جہاز رانی اور ہوا بازی پر بھی دو درجن اجلاس ہو چکے ہیں۔