دوہزار بائیس میں خفیہ دستاویزات کے معاملے پر ایف بی آئی کے سرچ وارنٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اس وقت کی کارروائی کے دوران صدر جو بائیڈن کے مسلح ایجنٹس انہیں جان سے مارنے کی کوشش کررہے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے یہ دعویٰ عدالتی دستاویزات کے ردعمل میں دیا جس میں ایف بی آئی کی جانب سے ان کے مار۔اے۔لاگو اسٹیٹ میں انتہائی خفیہ ریکارڈ کی تلاش کی تفصیل دی گئی تھی۔
دوہزار بائیس میں ٹرمپ کو سنگین نوعیت کے درجنوں جرائم کا سامنا تھا جن میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مار۔اے۔لاگو اسٹیٹ میں انتہائی خفیہ ریکارڈ جمع کر رکھا تھا اور انہوں نے دستاویزات کی واپسی کے لیے ایف بی آئی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی۔
عدالتی دستاویز میں ایف بی آئی کی مخصوص زبان سے متعلق تذکرہ ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کسی کو خطرہ ہو تو ایجنٹس طاقت کا استعمال کر سکتے ہیں۔تاہم ٹرمپ نے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ انصاف انہیں گولی مارنے اور ان کے خاندان کو نقصان پہنچانے کے لیے تیار تھے۔
یاد رہے کہ جنوری دوہزار بائیس میں نیشنل آرکائیوز نے مار۔اے۔لاگو سے وائٹ ہاؤس کے ریکارڈ کے پندرہ باکسز حاصل کیے، وہاں انہیں باکسز میں انتہائی کلاسیفائیڈ ریکارڈز ملے، ان کے کچھ صفحات پھٹے ہوئے بھی تھے۔جس کے بعد اپریل میں ایف بی آئی نے ابتدائی تفتیش شروع کر دی تھی۔
تین جون کو ایف بی آئی کے تین ایجنٹس اور ایک ڈی او جے (ڈپارٹمنٹ آف جسٹس) اٹارنی مواد اکٹھا کرنے کے لیے مار۔اے۔لاگو پہنچے تھے اور تلاشی لی تھی۔فائلنگ کے مطابق سابق صدر کے نمائندوں نے ایجنٹوں کو ٹرمپ کی جائیداد کے اسٹور کے اندر کسی بھی باکس کی تلاشی لینے سے ’واضح طور پر منع‘ کیا تھا۔