معروف سماجی اور فلاحی کارکن صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد

کراچی کی سیشن کورٹ نے بچوں کی اسمگلنگ کیس میں وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے سماجی کارکن صارم برنی کی جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بچوں کی اسمگلنگ اوردھوکہ دہی سے متعلق کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ہوئی، ایف آئی اے نے ملزم صارم برنی کو عدالت میں پیش کیا اور ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حیا نامی بچی کو فیملی کورٹ میں لاوارث قرار دیا گیا ہے، بچی کی والدہ افشین نے مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا، مدیحہ نے بچی کو بشریٰ کو فروخت کیا۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کررہے ہیں، وہ ایک بھی سوال کا درست جواب نہیں دے رہے ہیں، ملزم کے ٹرسٹ کے حوالے سے بینکوں سے معلومات کا کہا ہے، اس میں منظم گروہ ملوث ہے۔

ایف آئی اے وکیل نے کہا کہ کیس میں 20 سے زائد متاثرین ہیں جن کی نشاندہی کرنی ہے، ڈیجیٹل،مالی اور یو ایس انٹیلیجنس سے ریکارڈ مانگا ہے، اس کی اسکروٹنی کرنی ہے لہذا ہمیں مزید ایک ہفتے کا ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 جون کو ہوگی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ایف آئی اے نے صارم برنی کو امریکہ سے واپسی پر کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی اے ذرائع نے بتایا صارم برنی پر انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، کافی عرصے سے صارم برنی کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی تھی۔

بعد ازاں، کراچی سٹی کورٹ نے صارم برنی کو بچوں کی اسمگلنگ کیس میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا تھا۔