American soldier self-immolates on Israeli embassy against Palestinian genocide

چارلی چپلن نے کہا تھا خودکشی کے اکثر واقعات میں لوگ مرنا نہیں چاہتے وہ چاہتے ہیں کہ درد مر جائیں ……شاید یہی آرز ورہی ہوگی امریکی فضائیہ کے اہلکار کی جس نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر یہ کہتے ہوئے خود کو آگ لگا لی کہ میں اب غزہ میں مزید نسل کشی میں شامل نہیں ہوں گا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر ایک شخص زمین پر مائیک اور اسپیکر رکھتا ہے۔ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف نعرے لگاتا ہے۔

اس سے پہلے کہ سیکیورٹی اہلکار اس شخص کو روکتے وہ خود پر پٹرول انڈیل کر آگ لگا لیتا ہے۔ اور خود سوزی کی حالت میں آزاد فلسطین کے نعرے لگاتے ہوئے بری طرح جھلس کر زمین پر گر جاتا ہے۔

سیکیورٹی اہلکار بروقت امداد پہنچاتے ہیں اوراس درد مند فوجی کو مکمل جلنے سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں اور کسی حد تک کامیاب بھی ہوتے ہیں۔ تاہم اسپتال پہنچنے تک اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے اورزندہ بچنے کے امکانات بھی کم ہیں۔

اس کی شناخت ایرون بشنیل کے نام سے ہوئی اور وہ امریکی فضائیہ کا اہلکار ہے۔انسانیت کا درد رکھنے والے امریکی فضائیہ کے اس اہلکار نے زخمی حالت میں بیان دیا کہ میں غزہ میں ہونے والی نسل کشی میں شامل نہیں رہوں گا۔

پولیس اور فائر حکام کے مطابق اس کے پاس سے ایک فلسطینی جھنڈا بھی برآمد ہوا۔