پولش ٹکسال میں دنیا کا پہلا فضا میں معلق رہنے والا سکہ تخلیق

پولینڈ کے ٹکسال میں یوایف او ایم پی – 1766 دنیا کا پہلا فضا میں اچھالے جانے کے قابل سکہ تیار کیا گیا ہے، اسکا اجرا کیمرون نیشنل بینک نے بطور سکہ کیا اور مینیکا پولسکا (پولش ٹکسال) نے اسے تخلیق کیا۔

اس اختراعی سکے کا نام اسکی فلائنگ ساسر سے مشابہت اور ہوا میں معلق رہنے  اور کسی اسپیس کرافٹ کی طرح اس کے گھومنے کی صلاحیت کی بنا پر رکھا گیا۔اس میں 1766 اسکی پولش ٹکسال میں بنائے جانے کی تاریخ اور اسکی مالیت  کو ظاہر کرتا ہے جو کہ کیمرون فرانک ($2.91) کے مساوی تھا۔

غالباً آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ کیمرون میں قانونی سکے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا تھا، تاہم اب اس حیرت انگیز انجینئرنگ پر مبنی چھوٹے سے سکے کی قدر اسکی سرکاری قدر سے کافی زیادہ ہے۔واضح رہے کہ اس چھوٹے سے سکے میں ایک چھوٹا سی موٹر فٹ ہے جو اسے مقناطیسی فیلڈ اور اسپشل بیس کے گرد متحرک رکھتی ہے۔

یہ ایک محدود منٹیج کی بنیاد پر دنیا بھر میں صرف  510 یونٹس جاری ہوئے تھے لیکن اسکی پری آرڈر قیمت ایک ہزار امریکی ڈالرز سے زیادہ ہے۔اس پروٹو ٹائپ سکے کی برلن میں گزشتہ ہفتے منعقدہ ٹیکنیکل فورم میں نقاب کشائی کی گئی اور آئندہ موسم بہار میں یہ دستیاب ہوگا۔