وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ کیخلاف ”بدنیتی پر مبنی مہم“ کے الزام میں وی لاگر اسد طور کو گرفتار کرلیاہے۔ اسد طور پر الزام ہے کہ انہوں نے عام انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی مذمت کی جس میں پی ٹی آئی سے اس کا انتخابی نشان ”بلے“ سے محروم کردیا گیا تھا۔
وی لاگر اسد طور کی وکیل ایمان زینب مزاری نے اسد طور پر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل ایمان مزاری نے ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ اس ملک میں صحافیوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے وہ افسوسناک ہے، آئینی عدالتوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کہ اس طرح سے بنیادی حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی نہ ہو۔
ایمان مزاری نے مذکورہ بیان ایسے وقت پر دیا تھا جب اسد طور ایف آئی اے کے سمن پر تحقیقاتی ادارے میں حاضر ہوئے لیکن ان کی وکیل کو دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور دروازے بند کردیے گئے تھے۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم نامہ حاصل کرنے کے بعد ایف آئی اے کے دفتر گئی جس میں ایجنسی کو ہدایت کی گئی تھی کہ صحافی کو ہراساں نہ کیا جائے لیکن پھر بھی قانونی ٹیم کے بغیر ایف آئی اے کے احاطے میں لے جایا گیا۔
ماقبل ایک پوسٹ میں، مزاری نے کہا تھا کہ طور کو گزشتہ چند گھنٹوں سے ایف آئی اے سیل میں حراست میں رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلانے کے الزام میں ایف آئی اے نوٹس کے خلاف وی لاگر اسد طور کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تھی۔مزید برآں ہائیکورٹ نے وی لاگر اسد طور کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے انکوائری میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی ہے۔