عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے نئے پروگرام کے لیے حکومت سے مزید اقدامات کا مطالبہ کردیا ہے۔
جبکہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو بجلی اور گیس کے گردشی قرض منجمد رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی و گیس کی چوری ختم کرنے کے لیے حکومت سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
جبکہ مصدقہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت سے اداروں کو نجی شعبے میں دینے کا ٹائم فریم بھی مانگ لیا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے حکومت کو زیادہ نقصانات والے ایریازمیں بجلی بل وصولی آؤٹ سورس کرنے کی مشاورت بھی دی ہے۔مزید برآں آئی ایم ایف نے کیپٹوپاورپلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی بند کرنے کا بھی تقاضاکیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومتی شعبے میں 4 بڑے پلانٹس کو مکمل استعداد پر چلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن کی تیزی سے تکمیل کی بھی متقاضی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایف بی آر زرائع کے مطابق مذاکرات میں ٹیکس وصولی بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے اضافے پر بھی بات چیت اور باہم اتفاق ہوا ہے۔
حکام کی جانب سے آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
علاوہ بریں آئی ایم ایف کو زراعت، دکانوں اور رئیل اسٹیٹ سے پورا ٹیکس وصول کرنے کے لئے طریقہ ء کار اپنانے پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال ٹیکس ہدف کے حصول کے لیے رئیل اسٹیٹ اور ریٹیلرز سے ٹیکس وصول کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔