وہ جو کہتے ہیں ناتم جیت کے ہارے ہو ……ہم ہار کے جیتے ہیں۔تو اس مقولے پر عمل درآمد کیا ہے تامل ناڈومیں رہائش پذیر ایک بھارتی شہری نے جس نے سب سے زیادہ الیکشن میں حصہ لینے کی وجہ سے ’انتخابی بادشاہ الیکشن کنگ کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے کے۔ پدمراجن دو سو اڑتیس سیاسی انتخابات میں حصہ لینے اور ہر بار ہارنے کے بعد دنیا کے ناکام ترین انتخابی امیدوار بن گئے ہیں۔
پینسٹھ سالہ کے۔ پدمراجن پیشے کے لحاظ سے موٹر مکینک ہیں اور ان کا تعلق تامل ناڈو کے میتور نامی قصبے سے ہے۔ وہ گزشتہ تین دہائیوں میں سینکڑوں انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور رجسٹریشن فیس پر ہزاروں ڈالربھی صرف کر چکے ہیں۔
لیکن جناب کیا مجال کہ پیشانی پر شکن بھی آئی ہو۔فرماتے ہیں انتخابات میں جیت ایک ثانوی مقصد ہونا چاہیے۔ انتخابات میں حصہ لینا اور پھر ہار جانا دراصل شخصیت میں لچک اور شکست تسلیم کرنے کا ظرف پیدا کرتا ہے۔
اور اس کے لئے انتخابات ہی سب سے بڑے استاد ہیں۔جو سیکھو اور سکھاؤ کی زبردست نصیحت سے آراستہ ہیں۔دنیا میں تمام امیدوار انتخابات میں جیت کے لئے حصہ لیتے ہیں لیکن میں ایسا نہیں ہوں۔
واضح رہے کہ دو سو اڑتیس انتخابات ہار جانے کے باوجود کے۔پدمراجن رواں سال بھی تامل ناڈو کے دھرما پوری ضلع میں پارلیمانی نشست کے لیے اپنے دو سوانتالیس ویں انتخاب میں حصہ لینے کے لئے کمر بستہ ہیں۔