چیچنیا میں مبینہ طور پر زیادہ تیز یا زیادہ مدھم موسیقی پر پابندی

پیارا پاکستان اور بھی زیادہ پیار ا لگنے لگے گا جب دنیا میں دوسرے ممالک کے حالات پر نگاہ کی جائے گی۔شمالی کوریا کے بارے میں سنتے آرہے تھے کہ ہیئر کٹ مخصوص اسٹائل کے ہی بنوائے جاسکتے ہیں۔ذرا سا بھی ہٹ کر نہیں۔لیجئے چیچنیا سے خبر آگئی کہ زیادہ تیز یا زیادہ مدھم موسیقی سننا خلاف قانون ہے۔

واہ کیا کہئے ……چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے۔ماسکو ٹائمز کے مطابق وزارتِ ثقافت نے ایک باضابطہ اعلان میں اسی سے ایک سو سولہ بیٹ فی منٹ (بی پی ایم) کے درمیان رہنے والی موسیقی کے علاوہ ہر قسم کی موسیقی پر پابندی عائد کردی ہے۔

یعنی موسیقی کے سننے کے لئے بھی معیار حکومت طے کرے گی۔ اور یہ نیا معیار جدید دور کے پاپ میوزک سے نسبتاً مدھم ہے۔اور اس کے اطلاق کے سبب مختلف اقسام کی مغربی موسیقی بشمول پاپ میوزک عوامی سطح پر چلانے پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

ماسکو ٹائم کے مطابق ریپبلک کے سربراہ رمضان کیڈیروف نے وزیر ثقافت موسیٰ دادایف کو چیچن موسیقی کو چیچن شہریوں کی ذہنیت کے مطابق ڈھالنے کے متعلق ہدایات دی ہیں۔

یعنی ڈاکو دل ودماغ کے زر لوٹنے لگا۔کیونکہ وزیر ثقافت کا کہناہے کہ دیگرقوموں سے موسیقی کا کلچردرآمد کرناقابل ِ قبول نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس پابندی کا اطلاق مبینہ طور پر وزارت اور مقامی فنکاروں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

اس نئی پابندی کے بعدفنکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ یکم جون تک اپنے ان گانوں کو دوبارہ تیار کریں جو معیار پر پورا نہیں اترتے۔ورنہ ان کو یہ گانے عوام کے درمیان لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔