ایسا بھی ہوتا ہے۔لیکن کیا اایسا بھی ہوتاآیا ہے؟ جوکہ اب ہونے لگا ہے۔ سوال کریں تو پچھتاوا اور لاحاصل نتائج۔دراصل پی آئی اے کی ناقص کارکردگی اس درجہ تک پہنچ گئی کہ ائر پورٹ پر آئے ہوئے ان پچاس مسافروں کوجن کی سیٹیں ماقبل بک تھیں۔
یہ کہہ کر کہ طیارے میں جگہ نہیں جدہ ائر پورٹ پر ہی چھوڑ دیا گیا۔کیا یہ نااہلی اور نامعقولیت کی عبرت انگیز مثال نہیں ہے؟
قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے نو سو بیالیس کے پچاس مسافراس وقت حیران وششدر اور پھر پریشان وپشیمان کھڑے رہ گئے کہ جس طیارے میں انھیں اپنی منزل پاکستان واپس آنا تھا۔اور جس میں ان کے لئے سیٹس بک تھیں اس طیارے میں ان کے لئے جگہ نہیں تھی۔
بعد ازاں پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق مسافروں کو ہوٹل منتقل کردیا گیا۔ جہاں انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج ایک خصوصی طیارہ تمام مسافروں کو لے کروطن واپس پہنچ جائے گا۔
مزید اطلاعات یہ ہیں کہ پرواز پر زیادہ تر مسافر عمرہ زائرین ہیں جنھیں بے دست و پا کر دیا گیا۔