کراچی کی شاہراہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگروں کی بھرمار کے خلاف کیس میں عدالت نے خاتون کی شکایت پر گداگروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے شہر بھر میں سگنلز پر موجود پیشہ ور گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن دیتے ہوئے گداگروں اور ان کے سہولتکاروں کو گرفتار کرنے اور قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گداگری کو کاروباری نیٹ ورک بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ شہر بھر میں گداگری کے خلاف کارروائی کر کے تفیصلی رپورٹ پیش کی جائے۔عدالت نے انیس اپریل کو کراچی پولیس چیف کو سگنلز اور پبلک پلیسز پر گداگروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کی ذمہ داری کراچی پولیس چیف سمیت، ڈی آئی جیز شرقی اور غربی زون کی ہے، تمام افسران عدالتی حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
اس حوالے سے ایڈیشنل انسپیکٹر جنرل کراچی پولیس کو فوکل پرسن کی تقرری کرنے اور کارروائی سے متعلق ہر ماہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ گداگری کے خلاف قائم ادارے کو فعال بنایا جائے جو 2018 سے غیر فعال ہے۔
عدالت نے ڈی جی چائلڈ پروٹیکشن بیرو کو ہدایت کی کہ بچوں سے گداگری کرانے کے حوالے سے پولیس سے تعاون کیا جائے، کارروائی کے لئے پولیس اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو، محکمہ سوشل ویلفیئر سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے اور معاشی مجبوری سمیت ہیومن ٹریفکنگ جیسی گداگری کی وجوہات کو بھی ختم کیا جائے۔