قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ صرف بھارت کے خلاف ہی نہیں تمام میچز میں بیسٹ کمبی نیشن کے ساتھ جائیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ جو ٹیم کے لیے بہترین ہو گا وہ فیصلہ ہو گا، ٹیم کی ترجیح پہلے ہوتی ہے، یہ میرا، رضوان، صائم اور فخر کے ٹاپ آرڈر کا معاملہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گیری کرسٹن بہت تجربہ کار ہیں، وہ ابھی سے ٹیم کے معاملات میں دلچسپی لے رہے ہیں، ہر ٹیم کے لیے پلان ہوتا ہے کسی ایک کھلاڑی یا ٹیم کا پلان نہیں ہوتا، نیویارک کی کنڈیشنز کے مطابق پلان کریں گے، ویرات کوہلی ایک بہترین کھلاڑی ہے اسی کے مطابق پلان کریں گے جب کہ بھارت کے خلاف ہی نہیں تمام میچز میں بیسٹ کمبی نیشن کے ساتھ جائیں گے۔
بابراعظم کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں کوشش ہوگی ورلڈ کپ اسکواڈ کو میدان میں اتاریں، روٹیشن کے لیے ٹائم کم ہے، اب وہی کھیلیں گے جو ہم ورلڈ کپ کے لیے پلان کر رہے ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ حسن علی بیک اپ کے طور پر ہے، یہ بات سلیکٹرز نے بھی واضح کی ہے اور حسن علی تجربہ کار بولر ہیں جب کہ محمد علی نیو بال کے بولر ہیں، ملتان سے باہر نکل کر انہیں تھوڑی مشکل ہوئی، انہیں ابھی تھوڑا وقت درکار ہے.
اُمید نہیں تھی کہ حارث رؤف اتنی جلدی فٹ ہو جائیں گے، ان کی فٹنس اچھی ہے، عامر جمال فائن آل راؤنڈر ہے، ٹیم کے لیے جو بیسٹ تھا وہ سلیکٹ کیا، محمد حارث ٹاپ آرڈر کا بیٹر ہے، اس کی جگہ نہیں بن سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہی گول تھا کہ ٹرافی لانی ہے، بدقسمتی سے نہیں لاسکے، ہمارا فوکس ورلڈ کپ پر ہے اور سب کھلاڑیوں کا فوکس جیت پر ہے۔