اوٹاوا:کینیڈا میں قانون سازوں کو فلسطینی رومال پہننے پر اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق کینیڈین صوبے اونتاریو کی اسمبلی میں 3 قانون سازوں نے اسرائیلی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطینی رومال ‘کوفیہ’ پہنا ، تاہم ان کا انسانی ہمدردی کا عمل جرم قرار دیتے ہوئے انہیں اسمبلی سے نکال باہر کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 6 مئی کو کینیڈین آزاد قانون ساز سارہ جاما نے اسرائیلی ہٹ دھرمی اور فلسطین خصوصاً غزہ پر مسلسل بمباری پر احتجاج کرتے ہوئے کوفیہ (فلسطینی رومال) پہنا تھا ، جس پر انہیں ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔
بعد ازاں نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے قانون ساز جوئل ہارڈن اور کرسٹین وونگ تام نے بھی کوفیہ پہنا اور سارہ جاما سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے باہر چلے گئے۔
اس حوالے سے اونٹاریو اسمبلی کےاسپیکر کا کہنا ہےاسمبلی کی عمارت کے باہر کوفیہ (فلسطینی رومال) پہننے کی اجازت ہے لیکن ایوان میں اس کی اجازت نہیں ہے۔