مقررہ ہدف بڑھا کر کسان سے گندم کا ایک ایک دانہ خریدیں گے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار اور غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملک میں اشیائے خور و نوش کا اسٹریٹیجک ذخیرہ برقرار رکھنے کی ذمہ دار ایجنسی ’پاسکو‘ گندم کی خریداری کر رہی ہے، ہدف پورا ہونے کے بعد باقی بچنے والی گندم کا ایک ایک دانہ کسان سے خریدیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باردانہ کی فراہمی کے لیے آن لائن رجسٹریشن بھی شروع کردی، خریداری اور باردانہ کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ڈی اے پی اور یوریا مہنگی ملی، کسانوں کو مقررہ نرخ پر کھاد کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ایکڑ والے کو 8 بوری گندم باردانہ دیا جارہا ہے، خریداری اور باردانہ کی فراہمی شفاف بنائی جارہی ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاسکو گندم کی خریداری کررہی ہے، مقررہ ہدف 4 لاکھ میٹریک ٹن پورا کریں گے جو تقرییا 40 لاکھ بوری بنتا ہے، ہدف پورا ہونے کے بعد بھی کسان کے پاس گندم بچی تو ہدف ہڑھا دیا جائے گا، کسان سے گندم کا ایک ایک دانہ خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں گندم کی خریداری نہیں کر رہیں، وزیراعظم نے گندم خریداری کا میکنیزم بنانے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ ملک بالخصوص پنجاب میں ان دنوں حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدے جانے کے باعث کسان سراپا احتجاج ہیں۔29 اپریل کو گندم خریداری کے حوالے سے مسائل کے خلاف کسانوں کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کے اعلان کے بعد کسان بورڈ کے صدر رشید منہالہ سمیت 30 سے زائد کسانوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

کسانوں کے احتجاج اور اپنے دعوے کے کئی روز بعد حکومت پنجاب گندم کی خریداری پر واضح پالیسی نہیں دے سکی تھی۔حکومتی اراکین کی جانب سے گندم کے اس بحران کا ذمہ دار نگران حکومت کی جانب سے ضرورت سے زیادہ گندم درآمد کرنے کو قرار دیا جارہا تھا۔