نوبل انعام یافتہ کینیڈین مصنفہ ایلس منرو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق 2013 میں ادب کے لیے نوبل انعام حاصل کرنے والی کینیڈین مصنفہ ایلس منرو 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔
ایلس منرو نے 60 سال سے زائد عرصے تک مختصر کہانیاں لکھیں جن میں سے اکثر پر کینیڈا کی دیہی زندگی پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ان کا انتقال پیر کی رات پورٹ ہوپ، اونٹاریو میں ہوا جس کی تصدیق ان کے اہلخانہ اور پبلشر کی جانب سے کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلس منرو کا موازنہ اکثر روسی مصنف اینٹن چیخوف سے کیا جاتا تھا۔
ان کی پہلی اہم پیش رفت 1968 میں ہوئی جب انکے مختصر کہانی کے مجموعے ڈانس آف دی ہیپی شیڈز نے کینیڈا کا سب سے بڑا ادبی اعزاز گورنر جنرل کا ایوارڈ جیتا۔
انہوں نے مختصر کہانیوں کے ایک درجن سے زیادہ مجموعے شائع کیے ہیں جبکہ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں انکی کہانیاں سی بی سی پر نشر ہوئیں اور کئی کینیڈا کے رسالوں میں بھی شائع ہوئیں۔
نوبل کمیٹی کی جانب سے مصنفہ کو “عصری مختصر کہانی کا ماسٹر” قرار دیا گیا تھا۔ان کی کہانیوں کا آخری مجموعہ’ ڈیئر لائف ‘ 2012 میں شائع ہوا تھا۔