متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے شمال مشرق میں تقریباً 42 میل کے فاصلے پر واقع سیاحتی مقام جزیرہ السنیہ سے ماہرین آثار قدیمہ نے حال ہی میں قدیم بستیوں کو دریافت کیا ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یہ قدیم بستیاں اس خطے کی ابتدائی تاریخ کے بارے میں بصیرت فراہم کرتی ہیں۔
رپورٹ میں اماراتی محکمۂ سیاحت اور آثار قدیمہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ بستیاں گزشتہ سال مارچ میں کُھدائی کے ذریعے دریافت کی گئیں جس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ وہاں ایک قدیم موتیوں کا شہر موجود ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ یہ جگہ ممکنہ طور پر چوتھی صدی کی ہے یعنی کم از کم 16 سو سال پرانی ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس مقام سے متعدد بڑے جار بھی دریافت ہوئے ہیں جنہیں میسوپوٹیمیا سے درآمد کیا گیا تھا، ان میں سے دو جارز پر آرامیک زبان کی تحریریں تھیں جو کہ پہلی سے چوتھی صدی کے عرصے سے وابستہ ہیں۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ یہ کھنڈرات گمشدہ شہر توام کے ہو سکتے ہیں کیونکہ تحقیقات کے نتائج تاریخ میں موجود اس شہر کے بارے میں موجود معلومات سے ملتے ہیں۔
اس قدیم شہر کو موتیوں کا شہرکیوں کہا گیا؟
دراصل، انگریزی کے لفظ ’پرلنگ‘ کا مطلب سمندر کے پانی میں موجود جانداروں اور موتیوں کی تلاش کرنا ہے جو ہزاروں سالوں سے اس خطے کی ثقافت کا حصّہ ہے۔