کراچی کو بلوچستان سے ملانے والا حب ندی کا پل کا تعمیراتی کام سیلابی ریلے میں متاثر ہونے کے 23 ماہ گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہو سکا۔
بلوچستان کے اہم پلوں میں سے ایک حب ندی کا پل 25 جولائی 2022 کو سیلابی ریلے میں بہہ گیا تھا، اس منصوبے پر اب تک 1132 ملین روپے کی لاگت آئی ہے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ حب ندی پل نہ صرف کراچی کو بلوچستان سے براہ راست بلکہ بین الاقوامی گزرگاہوں سے بھی ملانے میں اہمیت کا حامل ہے۔اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فی الحال حب ندی پل کا 86 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق 488 میٹرز طویل حب ریور برج نہ صرف صوبہ بلوچستان کو سندھ سے جوڑتا ہے بلکہ حب کے قریبی انڈسٹریل یونٹوں کیلئے ایک محفوظ راہداری بھی فراہم کرتا ہے۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے سے متاثر ہونے کے بعد 2022 میں تعمیراتی کام کا آغاز ہوا، یہ منصوبہ 546 دنوں میں مکمل ہونا تھا جو اب 30 جون کو مکمل ہو جائے گا۔